neyaz ahmad nizami

Saturday, April 22, 2017

الجامعۃالاشرفیہ میری نظر میں

درسگاہ و دفتر الجامعۃ الاشرفیہ

اس سے کسی کو انکار نہیں کہ ہماری جماعت میں بہت سے معیاری  مدارس ہیں، جن کا تعلیمی ڈھانچہ بہت ہی مضبوط اور عمدہ ہیے
جن میں سرفہرست الجامعۃ الاشرفیہ کوماناجاتاہے.

یہی وجہ ہے کہ جوتعمیری ذہن الجامعۃ الاشرفیہ کے فارغین میں پاے جاتے ہیں وہ ہندوستان کے اکثر مدارس کے طلبامیں  نہیں پاےجاتے.
ظاہر سی بات ہیے اس کا سہرا صرف اور صرف طلبا کو نہیں جاتا بلکہ قابل تعریف ہیں وہ با صلاحیت علماجو ادنی کواعلی بناکرقوم کےسامنے دین مذہب کی خاطرپیش کرتے ہیں.


مزار حضور حافظ ملت علیہ الرحمۃ

یوں ہی طلباکی کامیابی کے لیے  باصلاحیت علماکامدارس میں ہںونا کافی نہیں ،کیونکہ بہت سارے مدارس ھم نے دیکھے  جس میں علم و فن کے حامل علماکو موجود پایا. مگرنظام تعلیم بہتر نہ ہونے کے سبب وہاں تدریسی خدمات نا کے برابر انجام پاتی ہیں .جس کی بہتر صحت موقوف ہے منتظمین پر.
لائق ستائش ہیں الجامعۃ الاشرفیہ مبارکپور کے وہ منتظمین جو تدریسی نظام کو اتنا مستحکم اور پائدار بنا ئےہوے ہیں کہ عوام کی خدمت میں بہترین ،تقریری،تحریری،تبلیغی، علما پیش کیئے


ہم جب کسی عالم کے نام کے ساتھ اس کے مادر علمی کا نام سنتے ہیں تو اول فرصت ذہن میں یہ بات آتی ہیے کہ ان کی تعلیم فلاں مدرسہ سے ہںوئی ہیے،مگر جب کسی عالم کے نام کے ساتھ مصباحی سنتے ہیں تو یہ تصوربعد میں ہوتاہیے کہ جامعہ اشرفیہ ان کا مادر علمی ہیے،پہلے یہی خیال آتا ہیے کہ سامنے علم کا ٹھاٹھیں مارتا ہںو ا سمندر کھڑا ہیے گویا باصلاحیت عالم کا دوسرا نام مصباحی ہیے

        نیاز احمد نظامی
24/رجب المرجب 1438ھ
 22/ اپریل 2017ء .بروز شنبہ

No comments:

Post a Comment